Friday, June 22, 2012


gazal............
..سایا بر سایہء دیوار نہ جانے کیاتھا
بام پر بر سر پیکار نہ جانے کیا تھا
اوس کے ساتھ چھتوں پر تھی اداسی کیسی
واقعہ کوئ گراں بار نہ جانے کیا تھا
بھاو لگنے سے بھی پہلے ہی بکا تھا کیسے
آج سودا سر بازار نہ جانے کیا تھا
نام کس نے یہ پکارا تھا ہمارا پھر سے
کوئ جادو کوئ گفتار نہ جانے کیا تھا
رات بھر آہ و بکا اس کی نے سونے نہ دیا
جیسے وحشی تھا گرفتار نہ جانے کیا تھ

Saturday, June 02, 2012

Aabju...


وہی شام ہے وہی آبجو
وہی کاخ و کو وہی ہاوہو
جو نہیں ہے تیرا سراغ ہے
جو نہیں ہے میری ہے آرزو
********************
یہ جو پیڑ ہیں کوہ طور ہیں
یہ ہجوم ہے جو طیور ہیں
کہیں ان میں کویی کلیم ہے
سبھی طایراں ہیں جو خوش گلو
وہی شام ہے وہی آبجو
وہی کاخ و کو وہی ہاوہو

*************
وہی شام درد کی ہے پڑی
وہی آنسووں کی لگی جھڑی
وہی دل کہ اب بھی اداس ہے
وہی یار اب بھی ہے تند خو
وہی شام ہے وہی آبجو
وہی کاخ و کو وہی ہاوہو

*********************
وہی رات سر پہ جو آیی ہے
وہی تیرگی ہے جو چھایی ہے
وہی آسمان ہے بے بصر
میری آنکھ ڈھونڈے ہے چارسو
وہی شام ہے وہی آبجو
وہی کاخ و کو وہی ہاوہو